جنات کا پیدائشی دوست
میں عالم حیرت میں یہ باتیں سن رہا تھا اور حیران ہو رہا تھا کہ یاالٰہی آپ نے سورة فاتحہ میں اَلحَمدُ لِلّٰہِ رَبِّ العَالَمِینَ فرمایا، عالم نہیں فرمایا۔ واقعی ہمارے عالم سے ہٹ کر دوسرے عالم بھی ہیں جن کا ہمیں علم بھی نہیں۔ ان میں ایک نو جوان کہنے لگا آپ کی سائنس کی اگر ارب سال مزیدترقی کرجائے تو بھی ہماری ترقی سے آگے نہیں نکل سکتی پھر انہوں نے اپنی ترقی کے وہ کرشمات دکھائے جو میری آنکھ نے نا کبھی دیکھے، نہ کانوں نے کبھی سنے، نا کبھی ذہن نے سوچا۔ بس وہ عالم حیرت ہی تھا جو الفاظ کیا احساسات سے بھی بالاتر تھا۔قارئین پچھلی اقساط میںباورچی جن بابا کا تذکرہ آپ نے پڑھا، جنہوں نے عبدالسلام جن کی شادی میں تمام باراتیوں کو لذیز کھانے کھلائے یہ اسی نومبر کا واقعہ ہے جمعہ کا دن تھا میں فاتحہ کیلئے اتباع سنت میں قبرستان گیا، جب میںوہاں پہنچا تو دیکھا کہ ایک سفید ریش بوڑھا شخص حضرت احمد علی لاہوری کی قبر پر بیٹھا رو رہا ہے چونکہ میں اکثر فاتحہ کیلئے جاتا رہتا ہوں میں بھی ساتھ جا کر بیٹھ گیا میں نے مراقبہ کیا تو محسوس ہوا کہ حضرت لاہوری اپنی قبر میں موجود نہیں اور وہ مدینہ منورہ اور مکہ مکرمہ تشریف لے گئے ہیں بس تھوڑی ہی دیر میں حضرت لاہوری تشریف لے آئے میں نے سلام عرض کیا راز و نیاز کی باتیں ہوئیں بہت روحانی فیوض و برکات عطاءہوئے ،دل کی بہت سی باتیں ایسی تھیں جو میں نے ان کی خدمت عرض کرنی تھیں وہ عرض کیں۔ حضرت لاہوری نے ایک بات جو خاص طور پر زور دے کر فرمائی وہ یہ کہ سارے عالم میں حوادث، واقعات، مشکلات اور پریشانیاں روز بروز بڑھتی چلی جائیں گی۔ بے سکونی حد سے زیادہ بڑھے گی، بے چینی گماں سے بھی زیادہ لمبی ہوجائے گی، مال نہیں ملے گا، چیزیں نہیں ملیں گی پھر مال ہوگا تو چیزیں نہیں ہوں گی، گھر گھر لڑائی جھگڑے اور مایوسی اتنی بڑھ جائے گی کہ زندگی سے موت کو ترجیح دی جائے گی، میں نے حضرت لاہوری سے عرض کیا آخر اس کا کوئی حل بھی ہوگا۔ ٹھنڈی سانس لیکر فرمانے لگے صرف 3 چیزیں 1۔ فجر کی سخت پابندی اور اہتمام کے ساتھ ساتھ بقیہ نمازوں کی بھی پابندی 2۔ آیت کریمہ اور استغفار کاکثرت سے پڑھنا، 3۔ آنکھوں کی احتیاط یعنی گناہوں سے بچنا ،میں بیٹھاحضرت لاہوری کی باتیں سن رہا تھا۔میرے ساتھ بیٹھے بابا جی مسلسل رو رہے تھے تو اسی دوران میں نے حضرت لاہوری سے پوچھا کہ یہ میرے ساتھ بیٹھے بابا جی کون ہیںجو مسلسل رو رہے ہیں۔ حضرت لاہوری فرمانے لگے خود ہی تعارف کراتے ہو اور خود ہی لاتعلق ہوجاتے ہو، میں حیران ہوا تو فرمانے لگے۔ عبدالسلام کی شادی یاد ہے اور عبدالسلام کی شادی میں جو بوڑھے باورچی جن تھے وہ یہی تھے۔ یہ اس وقت انسانی شکل میں میرے پاس ملاقات کیلئے آئے بیٹھے ہیں، جب میں عالم دنیا میں تھا تو اس وقت یہ اور ان کی نسلیں میرے پاس بہت زیزدہ آیا کرتی تھیں، اچھے اور مخلص انسان ہیں میں نے حضرت سے پوچھا کہ حضرت میرے پاس جنات بہت زیادہ آتے ہیں کروڑوں سے زیادہ جنات میرے ہم نشین اور میرے ساتھی ہیں کونسی ایسی چیز میں اختیار کروں جس سے یہ خوش ہوں اور ان کی محبت اور زیادہ بڑھ جائے تو فرمانے لگے بس ایک چیز جس کو یہ بہت زیادہ پسند کرتے ہیں وہ خوشبو کچا گوشت، چاولوں کو ابالتے ہوئے جو خوشبو اٹھتی ہے یا پھر جانور کو ذبح کرتے ہوئے جو پہلا خون نکلتا ہے یہ چیزیں ان کو بہت پسند ہیں۔ میں نے مزید سوال کیا کہ کوئی اور چیز فرمائیں تو فرمانے لگے ان میں سے ہر جن اگر وہ نیک اور صالح ہے تو وہ ان چیزوں کو ضرور پسند کرے گا اور اگر وہ شیریر جنات ہیں تو پھر ان کوگوہر، کوئلہ جلی ہوئی لکڑی، نیم سوختہ بچوں کی چیخ و پکار، عورتوں کے آپس میں جھگڑے، میاں اور بیوی کے جھگڑے، مردار جانور کا خون، خنزیر اور کتے ابہت زیادہ پسندیدہ ہیں۔
میں نے حضرت لاہوری سے ایک اور سوال کیا کہ حضرت میرے پاس روحیں مختلف شکلوں میں بہت زیادہ تشریف لاتی ہیں یا میں ان کے پاس حاضر ہوتا ہوں ایک انوکھی چیز جو میں نے اکثر دیکھی ہے کہ جب وہ تشریف لاتے ہیں تو ان کے ساتھ صالح جنات کے لشکر ضرورت ہوتے ہیں ابھی پچھلے دنوں میری ملاقات حضرت امام زین العابدین رضی اللہ عنہ سے ہوئی ان کی ملاقات سے مجھے بہت زیادہ روحانی اور نورانی استفادہ ہوا یہ ہماری ملاقات کئی گھنٹے تک محیط رہی۔ تو حضرت امام زین العابدین رضی اللہ عنہ کے ساتھ بھی لاکھوں جنات موجود تھے۔ ان میں سے ایک جن نے ازراہ محبت مجھے خوشبو دی۔ یہ وہ خوشبو ہے جس میں ایک قطرہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے پسینہ اطہر کا ملا ہوا ہے اور اس خوشبو کے جو کمالات ہیں وہ میں بیان میں نہیں لاسکتا۔ اس کو میں نے سنبھال کررکھا ہوا ہے جب بھی میں وہ خوشبو میں لگاتا ہوں خوبصورت زیارتیں شروع ہوجاتی ہیں حضرت لاہوری فرمانے لگے دراصل جنات ان کے خدام ہوتے ہیں اور یہ خدام اپنے مخدوم کے ساتھ ہی چلتے ہیں مراقبے سے فارغ ہونے کے بعد میں نے باورچی جن کو اپنا تعارف کرایا اور عبدالسلام کی شادی کا ان کو حوالہ دیا میری بات سن کرباورچی جن بہت خوش ہوئے۔ بڑے اتفاق سے ملے ۔کہنے لگے بڑھاپا ہے ،نظر کمزور ہے، یادداشت پر اثر ہے، اس لیے پہچان نہ سکا۔ میں نے اصرار کیا میری دعوت قبول فرمائیں، گھر چلیں، انہوں نے ازراہ شفقت میری دعوت قبول فرمائی اس شرط پر جو گھر میں موجود ہوگا وہ ہی کھاوں گا تکلیف نہیں کریں گے جب میں گھر پہنچا تو جی میں آیا کہ عبدالسلام صحابی بابا، حاجی صاحب اور ان کی فیملی کو بھی بلالوں۔ میں نے ان کے دئیے ہوئے مخصوص کوڈ سے ان کو عرض کیا فرمانے لگے اس وقت ہم عمرہ کرنے کے بعد خیبر کے اس قلعہ میں بیٹھے ہیں جو حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فتح کیا تھا ہم تھوڑی دیر میں پہنچ جاتے ہیں، ان کی محبت اور شفقت تھوڑی ہی دیر میں وہ 382 افراد یعنی پورا خاندان میرے گھر پہنچ گیا۔ خوب پرتکلف ان کے مزاج کی دعوت کی۔ (جاری ہے)
Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 494
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں